Lasbela State
ریاست لسبیلہ
Capital : Bela
ریاست لسبیلہ کی حدود |
ک1931کی مردم شماری کے مطابقPopulation;
63008
ء2005 میں اس کی آبادی
تقریباً 700000 کے لگ بھگ تھی۔ضلع لسبیلہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان کا ایک ضلع ہے۔ اس کے مشہور علاقوں میں حب، سومیانی اور گڈانی شامل ہیں۔ 2005ء میں اس کی آبادی تقریباًً 700000 کے لگ بھگ تھی۔
ریاست لسبیلہ جس کے حکمران جام کے نام سے موسوم ہیں ریاست لسبیلہ کی حکمرای عالیانی خاندان کے پاس ہے موجودہ جام یوسف جو وزیر اعلیٰ بلوچستان رہ چکے ہیں نویں جام ہیں
جام غلام قادر مرحوم سابق حکمران ریاست لسبیلہ بلوچ رہنمائوں میں انتہائی دور اندیش حکمران تھے یہ ان کی فراست اور دور اندیشی ہی ہے کہ آج سابقہ لسبیلہ کی ریاست کے علاقوں میں تمام بلوچستان کے مقابلے میں سب سے زیادہ
انڈسٹریز اور تعلیمی ادارے قائم ہیں
میرعبدالقادربلوچ خارانی اپنی کتاب تاریخ خاران کے صفحہ نمبر 11 میں لکھا ہےکہ لسبیلہ جس کی حکمرانی جام کے نام سے منسوب ہے ان کی حکمرانی عالیانی خاندان کرتے تھے ان سے قبل لاسی خاندان کی حکمرانی تھی جن سے بلفت خاندان نے چھینا بلفتوں سے عالیانی کاندان نے حکمرانی لی عالیانی خاندان
کا پہلا حکمران جام انبہ تھا
ریاست لسبیلہ کے جام حکمرانوں کے نام اور ان کی فہرست
انڈسٹریز اور تعلیمی ادارے قائم ہیں
میرعبدالقادربلوچ خارانی اپنی کتاب تاریخ خاران کے صفحہ نمبر 11 میں لکھا ہےکہ لسبیلہ جس کی حکمرانی جام کے نام سے منسوب ہے ان کی حکمرانی عالیانی خاندان کرتے تھے ان سے قبل لاسی خاندان کی حکمرانی تھی جن سے بلفت خاندان نے چھینا بلفتوں سے عالیانی کاندان نے حکمرانی لی عالیانی خاندان
کا پہلا حکمران جام انبہ تھا
ریاست لسبیلہ کے جام حکمرانوں کے نام اور ان کی فہرست
Tenure | Jams of Las Bela[2] |
---|---|
1742–1765 | Jam Ali Khan I (surnamed Kathuria) |
1765–1776 | Jam Ghulam Shah |
1776–1818 | Mir Khan I |
1818–1830 | Ali Khan II |
1830–1869 | Mir Khan II (CIE, KCIE) (1st time) |
1869–1886 | Sir Ali Khan III (KCIE) (1st time) |
1886 - 21 January 1888 | Sir Mir Khan II (KCIE) (2nd time) |
21 January 1888 - May 1896 | Sir Ali Khan III (2nd time) |
May 1896 - March 1921 | Kamal Khan (CIE) |
March 1921 - 1937 | Ghulam Mohammad Khan (GCIE) |
1937 - 14 October 1955 | Ghulam Qadir Khan (CIE) |
جام غلام قادر مرحوم انتہائی دور اندیش سیاستدان تھے بلاشبہ وہ پاکستان کے لیئے ایک قیمتی اثاثہ تھے یہ جام غلام قادر کی فراست اور دور اندیشی ہی تھی کے ریاست لسبیلہ کو انہوں نے پاکستان کا حصہ بنایا |